عورت کے پانچ کام مرتے وقت اس کا چہرہ روشن کردیتے ہیں عورت کی زندگی میں کیے گئے پانچ عمل ایسے ہیں، جو مرنے کے بعد عورت کا چہرہ روشن کردیتے ہیں، اورمرتے وقت چہرے کا چمکنا اس بات کی علامت ہے کہ اللہ نے اسے بخش دیا ہے۔ حضرت مولانا جلال الدین رومی رحمت اللہ کے پاس ایک عورت آئی کہنے لگی حضرت آج میں ایک ایسی مردہ عورت کے پاس سے ہوکر آ رہی ہوں جس عورت کا چہرہ رات کے چاند کی طرح چمک رہا تھا۔ حضرت مولانا جلال الدین رومی رحمت اللہ علی فورا بول پڑے کہ اس عورت نے حضرت امام باقر رضی اللہ عنہ کے بتائے گئے پانچ کاموں پر ضرور عمل کیا ہوگا۔
وہ عورت کہنے لگی حضرت مجھے بتائیں وہ پانچ عمل کون سے ہیں جن کے اپنانے سے چہرہ روشن ہو سکتا ہے۔ حضرت مولانا جلال الدین رومی رحمت اللہ علی نے فرمایا میں نے حضرت امام باقر رضی اللہ عنہ کی زندگی پڑی آپ کا علم پڑا آپ کے اقوال پڑے آپ فرمایا کرتے تھے کہ پانچ کام ایسے ہیں جن کے کرنے سے جب عورت مر جاتی ہے ابھی روح نکلتی نہیں ہے اس کا چہرہ چمکنے لگ جاتا ہے اور چہرے کا چمکنا اس بات کی علامت ہے کہ اس پہ اللہ تعالی راضی ہے۔
حضرت امام باقر رضی اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ پہلا عمل عورت کے لیےیہ ہے کہ وہ شادی کے لیے کسی نیک انسان کا انتخاب کرے کسی اچھے متقی اور پرہیزگار انسان کا انتخاب کرے اس سوچ کی بنیاد پر نیک انسان کا انتخاب کرے کہ میں تو گنہگار ہوں میں تو بدکار ہوں سیاہ کار ہوں خطاکار ہوں۔ میری زندگی میں آنے والاشخص نیک ہوگا متقی پرہیزگار ہوگا پانچوں وقت کا نمازی ہوگا اس کا بیٹھنا اٹھنا اللہ تعالیٰ کو بہت زیادہ پسند ہوگا۔اس کی ہر ایک دعا قبول ہوتی ہوگی اس سوچ کی بنیاد پر وہ ایسے انسان کا انتخاب کرتی ہے کہ وہ مجھے نماز پڑھنے کی تلقین کرے گا وہ مجھے حق سچ بولنی کی تلقین کرے گا اور میں اس کے کہنے پر اس کی نصیحتوں پر ایک تو عمل کروں گے تو اللہ مجھے ثواب دے گا۔
دوسرا جب میں پانچوں وقت کی نماز پڑھنے کیلئے وضوکروں گی تو وضو میرے چہرے کو روشن کر دے گا یہ دنیا میں بھی روشن کرے گا آخرت میں بھی روشن کرے گا نماز کے لیے کیا گیا وضو عورت کے چہرے کو چمکا دیتا ہے قیامت کا دن ہوگا نفسہ نفسی کا عالم ہوگا ہر ایک عورت ہائے ہائے کی پکار پکار رہی ہوگی نفسی نفسی اللہ بڑے جلال میں ہوگالیکن ایک عورت ایسی ہوگی جس کا چہرہ چمک رہا ہوگا۔ عورتیں دیکھ کر حیرت میں پڑ جائیں گی آج بھی اس کا چہرہ چمک رہا ہے۔ عورتیں آپس پیں باتیں کریں گی کہ یہ دنیا میں کونسا ایسا عمل کیا کرتی تھی کہ جس عمل نے قیامت کے دن اس کے چہرے کو روشن کر دیا ہے۔
یہ اسلام کی زندگی میں ڈھل جاتی ہے نمازی بن جاتی ہے، قرآن پڑھتی ہے، حق بولتی ہے، اخلاق اپناتی ہے کسی عورت سے بولتی ہے تو بڑے پیار سے بولتی ہے۔ ایسی عورت جب مرتی ہے تو اللہ تعالی جنت کا ٹکٹ ایسی عورت کو فورا ہی دے دیتا ہے اس کا چہرہ روشن کر دیتا ہے۔
ایک عورت حضرت سیدنا علی المرتضی شیرِ خدا کرم اللہ وجہ الكریم کے پاس آئی کہنے لگی حضرت کونسا ایسا انسان ہے جس کو اپنی زندگی میں لانے سے عورت کی زندگی تباہ و برباد ہو جاتی ہے حضرت سیدنا علیالمرتضی شیرِ خدا کرم اللہ وجہ الكریم نے فرمایا تین کام کرنے والے شخص سے بچنا یہ تین بڑے ہی خطرناک لوگ ہیں۔ پوچھنے لگی حضرت وہ تین بدبخت لوگ ہیں کون کون سے ہیں تو حضرت سیدنا علی المرتضی شیر خدا کررم اللہ وجل کریم نے فرمایا
پہلا وہ شخص جو غیر محرم عورت کو گندی نگاہ سے دیکھتا ہے جس نوجوان کی آنکھوں میں حیاء نہیں جس نوجوان کی آنکھوں میں غیرت نہیں شرم و حیاء نہیں وہ تمہاری شرم و حیاء ختم کر لے جو خود عزت کے قابل نہیں وہ تمہیں زلیل و خوار کرےگا۔ جو خود ایماندار نہیں وہ تمہارے ایمان کو بھی تباہ و برباد کرے گا۔
جھوٹ بولنے والا انسان فرمایا جھوٹ بولنے والے انسان کو اپنی زندگی میں کبھی بھی نہ لے کے آنا۔ یہ وہ بدبخت ہے جس پر اللہ تعالیٰ لعنت کرتا ہے مجھے بتاؤ اللہ جس پر لعنت کرے اور ایسے شخص کے ساتھ جو بھی جڑا ہوا ہوتا ہے سب پر لعنت پڑتی ہے۔
فرمایا تیسرا انسان جو خود کو دوسروں سے اعلیٰ تر سمجھتا ہو یہ تین لوگ ایسے ہیں جو عورتوں کی زندگی تباہ و برباد کر دیتے ہیں جو عورتوں کو اللہ رسول کی نظروں سے گرہ کے رکھ دیتے ہیں اس عورت نے پوچھا حضرت شادی سے پہلے ہمیں کیسے پتا چلے گا۔ میں کیسے پہچان پاؤں گی تو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ نے فرمایا بہتر رہے گا شادی سےپہلے اپنے بھائی کو، ماں کو، اپنے باپ کو اس مرد کے پاس بھیجو یہ اس کی صحبت میں بیٹھیں یہ اس کی مجلس میں بیٹھیں غور کریں کہ وہ دوسروں کو خود سے کم تر تو نہیں سمجھتا۔ اگر ایسا کرتا ہے تو وہ شادی کے قابل نہیں۔
حضرت امام باقر رضی اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں دوسرا عمل پردہ ہے۔ پردے میں رہنے والی عورت کا چہرہ بھی مرتے وقت ایسے چمکتا ہے جیسےچاند چمک رہا ہو۔ جو عورت پردے میں رہتی ہے غیر محرم مردوں کے سامنے جانا گوارہ نہیں کرتی۔
بسم اللہ پڑھنے والی۔ جو عورت ہر ایک کام میں بسم اللہ کہتی ہے۔ہر کام بسم اللہ سے شروع کرتی بسم اللہ پرختم کرتی ہے تو بسم اللہ پڑھنے والی عورت کا بھی مرتے وقت چہرہ روشن ہوگا۔ اس لیے کہ یہ وہ عمل کر رہی ہے جو عمل اللہ اور رسول کو بہت ہی زیادہ پسند ہے۔
حضرت امام باقر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں اس عورت کا چہرہ بھی مرتے وقت چمک جاتا ہے جس عورت کا کوئی عمل ایسا ہو جو عمل انسان کو اللہ کا محبوب بنا دے جو عمل کسی نوجوان کو اللہ کا محبوب بنا دے کوئی عمل ایسا ہونا چاہیے ایسی عورت کا چہرہ بھی چمکتا ہے۔