رسول اللہ کا بتایا ہوا رزق کا وظیفہ! رزق کی تنگی بالکل ختم

آج کا وظیفہ بہت ہی خاص ہے کیونکہ آج ہم اپنے پیارے حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا بتایا ہوا ایسا عمل شیئر کریں گے جس سے آپ دنوں میں امیر ہونا شروع ہو جائیں گے۔ بے روزگاری ہو تنگدستی ہو غرض روزی رزق سے متعلق کسی بھی قسم کا مسئلہ ہو حل ہو جائے گا کیونکہ یہ وظیفہ میرا یا آپ کا بتایا ہوا نہیں ہے یہ وظیفہ میرے پیارے حضور سرور کائنات صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا بتایا ہوا وظیفہ اور عمل ہے اور مسلمان ہونے کے ناطے ہمارا یہ ایمان ہے کہ میرے حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی زبان سے نکلا ہوا ایک ایک لفظ سچا ہے جس کو اس کائنات میں موجود کوئی شخص جھٹلا نہیں سکتا۔

مسئلہ کسی بھی قسم کا ہو نوکری کا ہو یا کاروبار میں برکت کا سب مسئلوں کا حل آپ کو اس عمل کے کرنے سے حاصل ہوگا۔ بزرگان دین کا بھی یہی معمول رہا ہے کہ اللہ کے ساتھ لو لگائی رکھنے کے ساتھ ساتھ اپنی حاجات کو پورا کرنے اور مسئلوں کو حل کرنے کے لیے اللہ سے رجوع کرتے ہیں اور نماز اور دعاؤں میں اسے مانگتے رہتے ہیں لیکن ان سب معاملات کے ساتھ ساتھ ان کا ایک اور عمل بھی ہوتا ہے جنہیں ہم سب وظائف کے نام سے جانتے ہیں۔جس میں ہم اللہ کے مخصوص ناموں اور قرآن کی آیات کو مخصوص تعداد میں پڑھ کر اللہ سے اس عمل کے بدلے میں اور اس کے وسیلے سبب سے دعا مانگتے ہیں۔

دعا تو ہم عام روٹین میں بھی مانگتے ہیں لیکن دعا مانگنے کا سلیقہ اور طریقہ بھی ہوتا ہے جس کے ذریعے سے ہم اللہ کی اس معاملے میں مدد طلب کر سکتے ہیں اور وہ طریقہ ہمیں اللہ کے حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے خود بھی بتلایا اور بزرگان دین کا بھی یہی طریقہ کار رہا ہے کہ وہ اللہ پاک سے دعائیں وظائف کی مدد سے کرتے اور کسی بھی قسم کی مشکلات کے حل کے لیے وظائف ہی کا سہارا لیتے تھے چونکہ یہ وظائف اور یہ جو عمل ہوتے ہیں یہ قران مجید کے الفاظ اور اللہ کے صفاتی ناموں کے ہوتے ہیں اور اس بات میں کوئی شک نہیں قران مجید میں ہر مسئلے کا حل اور دین اور دنیا دونوں میں کامیابی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔

 

 

تو جیسا کہ ہم نے آپ کو بتایا کہ وظائف اللہ کے ناموں اور قرانی آیات کے ہوتے ہیں اسی لیے ہمارے لیے لازم ہے جب بھی کوئی عمل کریں تو باوضو حالت میں کریں جس سے آپ کو فائدہ یہ ہوگا کہ باوضو حالت میں آپ شیطانی وسوسوں سے بچے رہیں گے اور آپ کو اس وظیفے کی تاثیر کا اثر بھی جلد ملنا شروع ہو جائے گا تو جو وظیفہ آج ہم آپ کے لیے لے کر حاضر ہوئے ہیں یہ وظیفہ اور عمل ہے تو چھوٹا سا لیکن اپنے اثر کے لحاظ سے بہت بھاری ہے یعنی جو شخص یہ وظیفہ خلوص نیت سے کرتا ہے وہ فیض یاب ضرور ہوتا ہے اور ہم نے سینکڑوں نہیں لاکھوں لوگوں کو اس وظیفے اور عمل سے فیض یاب ہوتے دیکھا ہے ہم نے خلوص نیت کا لفظ اس لیے استعمال کیا ہے کیونکہ وظیفے کے لیے کسی بھی قسم کی قید یا شرط تو نہیں ہوتی بس چند باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہوتا ہے۔

پہلا یہ کہ آپ اس عقیدے سے کریں کہ آپ کو یہ عمل فائدہ ضرور دے دوسرا یہ کہ باوضو حالت میں اور جیسی ترتیب آپ کو بتائی جاتی ہے اس ترتیب سے آپ اس عمل کو کریں تو انشاءاللہ اس وظیفے کا آپ کو فائدہ بھی ہوگا اور اس کو کرنے کا آپ کو ثواب بھی ہوگا حضرت انس بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے کثرت سے اللہ تعالی سے اپنے گناہوں کی معافی طلب کی اللہ تعالی اس کو ہر غم سے نجات عطا کریں گے ہر مشکل سے نکال دیں گے اور اس کو وہاں سے رزق مہیا فرمائیں گے جہاں سے اس کا وہم و گمان بھی نہ ہوگا۔

تو رزق میں تنگی اور بے برکتی صرف دین سے دوری کا نتیجہ ہے جو رزق کی تنگی سے پریشان ہے وہ حضور سرور کائنات صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی یہ حدیث مبارکہ بھی سنتے جائیں حضرت سہیل بن سعد رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت میں ایک شخص حاضر ہو کر اپنی تنگدستی اور محتاجی کا شکوہ کرنے لگا رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا تین باتوں پر عمل کرنا نمبر ایک جب تم اپنے گھر میں داخل ہوا کرو تو سلام کیا کرو خواہ کوئی گھر میں ہو یا نہ ہو پھر اس کے بعد مجھ پر درود پڑھا کرو اور پھر سورہ اخلاص یعنی قل ھو اللہ ایک بار پڑھ لیا کرو روایت میں آتا ہے کہ اس شخص نے ایسا ہی کیا جس کی وجہ سے اللہ تعالی نے اس پر کشائش فرمائی اور اس کو اتنی روزی عطا فرمائی کہ وہ اپنے پڑوسیوں اور قرابت داروں میں تقسیم کرتا تھا۔

تو جو وظیفہ اور عمل آج کا خاص ہے وہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا بتایا ہوا خاص اور مبارک وظیفہ ہے جس کے کرنے سے آپ کے رزق کے تمام مسئلے مسائل اور آپ کے رزق سے متعلق تمام حاجات خواہشات پوری ہونا شروع ہو جائیں گی رزق آپ کے پیچھے بھاگے گا تو بس آپ نے وظیفے سے پہلے کچھ صدقہ خیرات حسب توفیق کر لینا ہے ویسے بھی صدقہ بلاؤں کو ٹالتا ہے اور جب آپ اللہ کی راہ میں ایک روپے خرچ کرتے ہو تو وہ آپ کو دگنا عطا کرتا ہے کسی بزرگ نے بتایا کہ جب تمہارا مال تمہیں لگے کہ کم ہونا شروع ہو گیا ہے تو فرمایا کہ اللہ کی راہ میں صدقہ دے کر اللہ سے تجارت کر لیا کرو کیونکہ اس سے بڑا کوئی سخی نہیں اور وہ کسی کا احسان رکھتا نہیں اسی لیے حسب معمول صدقہ کر لیں اور یاد رہے کہ عمل کے لیے نمازوں کی پابندی لازم ہے اور باوضو حالت میں رہتے ہوئے آپ نے یہ وظیفہ اور عمل کرنا ہے۔۔

ایک دفعہ ایک صحابی رسول اپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت اقدس میں پیش ہوئے اور عرض کی کہ دنیا نے مجھ سے پیٹھ پھیر لی ہے یعنی رزق میں برکت نہیں ہے اور بہت تنگدستی ہے فرمایا کیا وہ تسبیح تمہیں یاد نہیں جو تسبیح ہے ملائکہ کی اور جس کی برکت سے اللہ روزی دیتا ہے یقین جان لو کہ خلق دنیا آئے گی تیرے پاس ذلیل و خوار ہو کر بس تم طلوع فجر یعنی صبح صادق کے وقت ایک سو مرتبہ یہ پڑھ لیا کرو سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم وبحمدہ استغفراللہ پھر صحابی رسول نے ایسا ہی کیا جیسا آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے بتایا پھر سات دن گزرتے ہی وہ صحابی رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم دوبارہ آقا کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے اور عرض کی کہ حضور میرے پاس اس کثرت سے رزق آ رہا ہے کہ میں حیران ہوں کہاں اٹھاؤں اور کہاں رکھوں تو یہ وظیفہ اور عمل میرا اور آپ کا یا کسی عام شخص کا بتایا نہیں چونکہ یہ میرے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا بتایا ہوا مبارک وظیفہ اور عمل ہے اس لیے اس میں ایک ذرہ برابر بھی شک نہیں اور یہ ملائکہ کی تسبیح خاص اور اللہ پاک کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے بہترین تسبیح ہے۔

اور اگر اس کو اپ اپنی معمولات زندگی کا معمول بنا لیتے ہیں تو اللہ کی رحمتیں بے حساب آپ پر اور آپ کے گھر والوں پر نازل ہونا شروع ہو جائیں گی رزق کے دروازے آپ کے لیے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے کھل جائیں گے۔