سورہ بقرہ کے شاندار فوائد!! جادو اور حسد سے حفاظت۔۔!! دماغی امراض کا علاج!! نیک خواہشات کی تکمیل اور بہت کچھ۔۔۔۔
سورہ بقرہ قران کریم کی سب سے بڑی سورت ہے اور اس کے بہت زیادہ فضائل ہیں اور بہت زیادہ فوائد ہیں اور اس کی تلاوت سے جادو حسد آسیب جن پری ہر طرح کی مشکلات سے بچا جا سکتا ہے۔ چاہے وہ دنیاوی مشکلات ہوں یا آخرت کی مشکلات۔
اکثر دشمن کا خوف ہوتا ہے تو سورہ بقرا کی تلاوت کر کے اگر انسان پانی پیے دم کر کے پانی پیے یا جس کے اوپر دشمن کا خوف ہے اس کو پانی پلاتے رہیں تو دشمن کا خوف ختم ہو جائے گا انسان کے دل کے اندر اطمینان پیدا ہوگا انسان مطمن ہوگا۔ اور سورہ بقرہ کا جو وظیفہ ہے ورد ہے یعنی اس پوری سورت کو تلاوت کرنے کے بعد پانی پہ دم کیا جائے تو خوف ختم ہو جائے گا ہر قسم کے دشمن کا خوف ختم ہو جائے گا چاہے وہ دشمن انسانوں میں سے ہو جنات میں سے ہو یا جنگلی جانوروں میں سے ہو۔
اکثر جسمانی اور دماغی مریض بھی ہوتے ہیں کچھ لوگوں کو بھولنے کی عادت بھی ہوتی ہے یا کچھ بچے ہوتے ہیں پڑھائی میں کمزور ہوتے ہیں اس کا وظیفہ ہے کہ سورہ بقرہ کی پوری سورت تلاوت کی جائے اور اس کو پڑھ کے دم کیا جائے یا پانی پہ دم کر کے اس کو پلایا جائے تو جسمانی جو مریض ہیں جیسے مرگی کا دورہ پڑتا ہے یا پاگل پن ہے یا جنون ہے یا ایسے بچے جو پڑھائی میں کمزور ہیں جن کا دماغ کند ہے ذہن کمزور ہے تو ان کے لیے بہت ہی مفید ہے اور اگر سورہ بقرہ کی تلاوت کر کے انہیں پانی پلایا یا ان پہ دم کیا جائے کہ ان کو پھونک ماری جائے تو وہ بہت ہی ذہین ہوں گے وہ بھولنے جیسے بیماری سے محفوظ رہیں گے۔
ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتی ہیں کہ جس شخص نے خواب میں سورہ بقرہ کی تلاوت کی یا سورہ بقرہ کی تلاوت سنی تو یہ بہت مبارک خواب ہے اس کا مقام منتقل ہوگا یعنی وہ اپنے مقام سے اگلے مقام میں چلا جائے گا اور اس کا رزق آسان ہوگا اس کے لیے آسانی ہوگی اور آسانی والا رزق اللہ رب العزت اسے مہیا فرمائے گا۔
اگر انسان کے پاس وقت کی قلت ہے یا گھر میں اور مصروفیت ہے جس وجہ سے وہ پوری سورہ بقرہ پڑھ نہیں سکتا تو پھر قران کریم کی تلاوت ہم لگا سکتے ہیں ٹی وی پہ آڈیو میں کسی طریقے سے بھی وہ گھر میں لگا کے بلند آواز سے اسے توجہ کے ساتھ سن لیں تو سننے سے بھی وہی فائدہ حاصل ہوگا جو پڑھنے سے حاصل ہوگا اور سننے کے لیے علمائے کرام فرماتے ہیں کہ قرآن کریم کو سننا فرض ہے بڑی توجہ اور دھیان کے ساتھ سننا ہے اگر توجہ اور دھیان کے ساتھ نہیں سنیں گے تو گنہگار ہوں گے۔